ویب سائٹ زیر تعمیر ہے کسی بھی پریشانی کی صورت میں معزرت
Welcome to The Best Islamic Education Website by Thareek e Tahaffuz e Ahlesunnat Pakistan | Spreading The teachings of Qur'an O Sunnah in Social Media |.....Thanks for Visit..... Please help to spread The light of education....Do you want to Publish Your Article?? in This Website if you want to write your Articles??? Write your full name and please send us....Help me to make this website better with your support Jazak'Allah All Post & Articles are copyright © thareeketahaffuzeahlesunnat.blogspot.com

فضیلت اہلبیت

الحمد للّٰہ رب العالمین والصلٰوۃ والسلام علٰی اشرف الانبیاء و المرسلین۔

فضیلت اہلبیت

حضرت زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک دن حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمیں خطبہ دینے کے لئے مکہ اور مدینہ منورہ کے درمیان اس تالاب پر کھڑے ہوئے جسے خُم کہتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ﷲ تعالیٰ کی حمدو ثناء اور وعظ و نصیحت کے بعد فرمایا : اے لوگو! میں تو بس ایک آدمی ہوں عنقریب میرے رب کا پیغام لانے والا فرشتہ (یعنی فرشتہ اجل|موت کا فرشتہ) میرے پاس آئے گا اور میں اسے لبیک کہوں گا۔ میں تم میں دو عظیم چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں، ان میں سے پہلی ﷲ تعالیٰ کی کتاب ہے جس میں ہدایت اور نور ہے۔ ﷲ تعالیٰ کی کتاب پر عمل کرو اور اسے مضبوطی سے تھام لو، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کتاب ﷲ (کی تعلیمات پر عمل کرنے کی) ترغیب دی اور اس کی طرف راغب کیا پھر فرمایا : اور (دوسرے) میرے اہلِ بیت ہیں میں تمہیں اپنے اہل بیت کے متعلق ﷲ کی یاد دلاتا ہوں، میں تمہیں اپنے اہلِ بیت کے متعلق ﷲ کی یاد دلاتا ہوں۔ میں تمہیں اپنے اہلِ بیت کے متعلق ﷲ کی یاد دلاتا ہوں۔‘‘



أخرجه مسلم في الصحيح، کتاب : فضائل الصحابة، باب : من فضائل علي بن أبي طالب رضي الله عنه، 3 / 1873، الرقم : 2408، وأحمد بن حنبل في المسند، 4 / 366، الرقم : 19265، وابن حبان في الصحيح، 1 / 145، الرقم : 123، وابن خزيمة في الصحيح، 4 / 62، الرقم : 2357، واللالکائي في اعتقاد أهل السنة، 1 / 79، الرقم : 88، والبيهقي في السنن الکبري، 2 / 148، الرقم : 2679، وابن کثير في تفسير القرآن العظيم، 3 / 487.بشکریہ المنھاج السوی۔ 




نعت پاک ﷺ


سرتا بقدم ہے تن سلطان زمن پھول
لب پھول دہن پھول ذقن پھول بدن پھول




تنکا بھی ہمارے تو ہلائے نہیں ہلتا
تمؐ چاہو ہو تو ہوجائے ابھی کوہ محن پھول




واللہ جو مل جائے مرے گلؐ کا پسینہ
مانگے نہ کبھی عطر نہ پھر چاہے دلہن پھول




دل بستہ وہ خوں گشتہ نہ خوشبو نہ لطافت
کیوں غنچہ کہوں ہے مرے آقاؐ کا دہن پھول




شب یاد تھی کن دانتوں کی شبنم کہ دم صبح
شوخان بہاری کے جڑاؤ ہیں کرن پھول




دندان و لب و زلف و رخ شہ کے فدائی
ہیں درعدن ‘ لعل یمن ‘ مشک ختن پھول




بوہو کے نہاں ہوگئے تاب رخ شہ میں
لو بن گئے ہیں اب تو حسینوں کے دہن پھول




ہوں بار گنہ سے نہ خجل دوش عزیزاں
للہ مری نعش کراے جان چمن پھول




دل اپنا بھی شیدائی ہے اس ناخن پا کا
اتنا بھی مہ نو پہ نہ اے چرخ کہن پھول




دل کھول کے خوں رولے غم عارض شہ میں
نکلے تو کہیں حسرت خوں نا بہ شدن پھول




کیا غازہ ملا گرد مدینہ کا جو ہے آج
نکھرے ہوئے جوبن میں قیامت کی پھبن پھول




گرمی یہ قیامت ہے کہ کانٹے ہیں زباں پر
بلبل کو بھی اے ساقی صہبا و لبن پھول




ہے کون کے گریہ کرے یا فاتحہ کو آئے
بیکس کے اٹھائے تریؐ رحمت کے بھرن پھول




دل غم تجھے گھیرے ہیں خدا تجھ کو وہ چمکائے
سورج ترے خرمن کو بنے تیری کرن پھول




کیا بات رضاؔ اس چمنستان کرم کی
زہراؓہے کلی جس میں حسینؓ اور حسن پھول


اعلیٰ حضرت الشاہ امام احمد رضا خان فاضلِ بریلویؒ


اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ، وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، وَبَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ، وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، فِي الْعَالَمِينَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں