ویب سائٹ زیر تعمیر ہے کسی بھی پریشانی کی صورت میں معزرت
Welcome to The Best Islamic Education Website by Thareek e Tahaffuz e Ahlesunnat Pakistan | Spreading The teachings of Qur'an O Sunnah in Social Media |.....Thanks for Visit..... Please help to spread The light of education....Do you want to Publish Your Article?? in This Website if you want to write your Articles??? Write your full name and please send us....Help me to make this website better with your support Jazak'Allah All Post & Articles are copyright © thareeketahaffuzeahlesunnat.blogspot.com

کلچر،ثقافت،رسم و رواج شریعت كی نظر میں


ثقافت،کلچر،رسم و رواج اگر اسلام مخالف نا ہوں تو جائز ہیں

:حدیث مبارک میں ہے کہ

حلال وہ ہے جسکو اللہ نے(قرآن و حدیث کے ذریعے) حلال فرمایا اور حرام وہ جسکو حرام قرار دیا،اور جس کے متعلق حلال یا حرام کا حکم نہیں وہ معاف ہے) جائز.و.مباح ہے.......ترمذی حدیث 1726)
لٰہذا کلچر ڈے کے معاملات،نظریات و مقاصد رسم و رواجات سب کو اسلامی اصولوں پے پرکھا جائے گا.. جو اسلام.مخالف  ہوگا مردود کہلائے گا ورنہ جائزہے

:آیات اور اس قسم کی احادیث کی بنیاد پر علماء کرام فرماتے ہیں کہ
رسم کا اعتبار جب تک کسی فساد عقیدہ پر مشتمل نہ ہو اصل رسم کے حکم میں رہتا ہے،اگر رسم محمود ہے محمود ہے، مذموم ہو مذموم ہے،مباح ہو مباح ہے
(فتاوی رضویہ جلد 24 صفحہ119)

جس ثقافت جن رسم و رواج میں اسلامی اصولوں کی پاسداری نا ہو وہ ٹھیک نہیں، ایسے رسم و رواج ایسی ثقافت کہ محض اس لیے ادا کی جائے کہ یہ تو ہمارے آباء و اجداد کرتے آ رہے ہیں یہ تو ہماری قومی شناخت ہے، اسلام کی حدودوتعلیمات کا لحاظ نا رکھا جائے تو ایسی ثقافت ایسے رسم و رواج کی اسلام میں شدید مذمت ہے

:القرآن..ترجمہ
اور جب ان سے کہا جاتا ہے آؤ ان(عقائد و اعمال اور احکامات) کی طرف جو اللہ نے نازل کیے اور آؤ رسول کی(ہدایات و تعلیمات کی) طرف تو کہتے ہیں "ہمیں تو وہ(نظریات، وہ اعمال، وہ ثقافت، وہ رسم و رواج) کافی ہیں جس پر ہم نے اپنے آباء و اجداد کو پایا ہےاگرچے ان کے آباء و اجداد کچھ علم نا رکھتے ہوں اور ہدایت والے نا ہوں(پھر بھی اپنے باپ دادا کے نظریات ثقافت اعمال کی پیروی کرنے کا کہتے ہیں)
(سورہ مائدہ آیت104)

یہ تو ہوئی رسم و رواج ثقافت کے متعلق اصولی بات....اب آئیے غور کریں کہ کیا موجودہ مروجہ کلچر ڈے منانے میں اسلامی حدود و تعلیمات کا لحاظ رکھا جاتا ہے.....؟؟
میڈیا میں ، خبروں میں جو سنتے ہیں پڑھتے ہیں اس کے مطابق تو اسلامی حدود و تعلیمات کا لحاظ نظر نہیں آتا بلکہ ناچ گانے ڈھول ڈھماکے بے پردگی وغیرہ مختلف غیراسلامی کام ہوتے ہیں... لٰہذا اس طرح کلچر ڈے منانا تو ہرگز جائز نہیں...جو کلچر جو رسم و رواج اسلام کے اصولوں کے مطابق نا ہوں انہیں رد کر دینا ضروری ہے، انہیں بدلنا ضروری ہے، انہیں اسلامی اصول و تعلیمات کے مطابق و موافق کرنا ضروری ہے۔

تحریر: علامہ عنایت اللہ حصیر

کلچر ڈے اگر شرعی تقاضوں کر مد نظر رکھتے ہوے منایا جاے تو شرعا اس میں حرج نہیں, لیکن ہم نے دیکھا کہ کچھ تہواروں میں ہندو بھی ہوتے ہیں جو اس تہوار میں برابر کے شریک ہوتے ہیں, اور مل جل کر یہ تہوار مناتے ہیں, تو ایسا تہوار کہ جو فقط قومیت کے نام پر منایا جائے اور جس میں مزھب کی تمیز ختم ہوجائے ممنوع قرار پاے گا۔
(ادارہ)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں