ویب سائٹ زیر تعمیر ہے کسی بھی پریشانی کی صورت میں معزرت
Welcome to The Best Islamic Education Website by Thareek e Tahaffuz e Ahlesunnat Pakistan | Spreading The teachings of Qur'an O Sunnah in Social Media |.....Thanks for Visit..... Please help to spread The light of education....Do you want to Publish Your Article?? in This Website if you want to write your Articles??? Write your full name and please send us....Help me to make this website better with your support Jazak'Allah All Post & Articles are copyright © thareeketahaffuzeahlesunnat.blogspot.com

"یہ شہادت گہ الفت میں قدم رکھنا ہے"

"یہ شہادت گہ الفت میں قدم رکھنا ہے"

رمضان کا مہینہ ہے, اور سخت گرمی کا موسم ہے, مگر مسلمان کی سوچ میں چونکہ نظریہ آخرت موجود یے, یہ اسی عقیدے کی برکت ہے, کہ سخت گرمی کے باوجود بھی مسلمان روزہ نہیں چھوڑتا ہے,  بلکہ اپنے رب کی محبت میں رات رات بھر کھڑا بھی رہتا ہے, کسی نے پیر وارث علی شاہ صاحب سے پوچھا کے حضرت فقیری کیا ہے
فرمایا عشق میں مٹ جانا عین فقیری ہے
اور عشق کی تعریف بھی خود ہی ارشاد فرمادی, فرمایا عشق میں تین لفظ ہیں, ع ش اور ق
ع سے عبادت کرو
ش سے شریعت کی پابندی کرو
اور ق سے قربانی دو
فرمایا ق عشق کے آخر میں ہے, یعنی قربانی کے بغیر عشق مکمل نہیں ہوسکتا ہے
مزید فرمایا کہ دیکھو ع عشق کے شروع میں ہے, اور شرع کے آخر میں, مطلب یہ ہوا کہ شریعت کی پابندی آخر تک کروگے تو عشق میں داخل ہوگے, یہاں ان صوفیہ کا بھی رد ہوگیا جو اپنے زعم باطل میں خود کو شریعت سے آزاد سمجھتے ہیں
تو عشق کے بہت سارے شعبوں میں سے ایک شعبہ رمضان کا ہے, یہ بڑی صوفیانہ عبادت ہے, کہ اس میں بندہ اپنے رب کی یاد میں ایسا کھو جاتا ہے کھانا پینا بھی چھوڑ دیتا ہے, اور سخت پیاس کی حالت ہوتی ہے, آنکھوں میں کھنچاؤ, جسم میں کمزوری, لیکن بندہ ہے کہ اس کے باوجود بھی اپنے رب سے ڈر کر دعا کرتا ہے کہ مالک قبول کر لے
تو جب بندے نے اپنے خالق و مالک کی رضا کے لیۓ یہ ادا اپنائ تو رب نے بھی فرمادیا کہ اس کی جزاء بھی ہم ہی دینگے
جنت میں پہنچ جانا ہی بڑی کامیابی کی بات ہے, لیکن روزے دار کے لیۓ خصوصی  دروازہ رکھنا, یہ کرم بلاۓ کرم ہے, مفتی احمد یار خان نعیمی صاحب شرح مشکوة, میں لکھتے ہیں کہ اللہ نے اس دروازے کو دوسروں کی بنسبت زیادہ سرسبز و شاداب بنایا ہے, کہ روزے دار جو گرمی بھوک پیاس برداشت کرتا تھا آج جنت میں اس دروازے سے جاۓ, باقی کوئ کیسی ہی عبادت کرنے والا ہو, وہ جنت میں تو جاۓ گا مگر باب الریان سے نہیں جاۓ گا, کہ یہ فقط روزے داروں کے لیۓ ہے اس سے بس روزے دار ہی جاۓ گا
واقعی عشق میں بھوک پیاس غذا کا کام دیتی ہے, علامہ یوسف نبھانی رحمة اللہ علیہ جامع کرامات اولیاء میں ایک واقعہ لکھتے ہیں, کہ ایک مرید کو ان کے پیر نے کھانا کھانے, اور پانی پینے سے منع کردیا, بات آئ گئ ہو گئ, پیر صاحب کا انتقال ہوگیا, وہ مرید تیس سال تک حیات رہے, نہ کھایا نہ پیا, ( اور یقینا یہ انکی کرامت ہے) زبان سوکھ چکی ہے, بول نہیں سکتے, کسی نے کہا حضرت آپ کے پیر صاحب تو پردہ کر چکے, اب آپ کھا پی لیں, بڑی مشکل سے جواب دیا
 فرمایا پیر نے منع کیا ہے کھانے پینے سے, میں مرتے دم تک نہ کھاونگا نہ پیونگا, کیونکہ میں قیامت کے دن نافرمان بن کر پیر سے ملنا نہیں چاہتا
حیرت ہے کہ ایک مرید اپنے پیر کے کہنے سے تیس سال تک بھوکا پیاسا رہنے کو تیار ہے مگر ایک عاجز بندہ اپنے رب کے فرمان پر تیس دن کی بھوک پیاس برداشت نہیں کرسکتا ہے


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں