ویب سائٹ زیر تعمیر ہے کسی بھی پریشانی کی صورت میں معزرت
Welcome to The Best Islamic Education Website by Thareek e Tahaffuz e Ahlesunnat Pakistan | Spreading The teachings of Qur'an O Sunnah in Social Media |.....Thanks for Visit..... Please help to spread The light of education....Do you want to Publish Your Article?? in This Website if you want to write your Articles??? Write your full name and please send us....Help me to make this website better with your support Jazak'Allah All Post & Articles are copyright © thareeketahaffuzeahlesunnat.blogspot.com

علمِ دین کی اقسام و تفصیل

:امام بیہقی علیہ رحمہ بیان کرتے ہیں
جب علم کا لفظ مطلقاً بولا جائے تو اس سے مراد علمِ دین ہوتا ہے اور اسکی متعدد اقسام ہیں۔
:1
اللہ تعالیٰ کی معرفت کا علم : اس علم کو علم الاصل کہتےہیں۔ 
:2
اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل شدہ چیزوں کا علم: اس میں علمِ نبوت اور علم الاحکام بھی داخل ہیں۔
:3
کتاب وسنت کی نصوص اور ان کے معانی کا علم: اس میں مراتب نصوص،  ناسخ اور منسوخ، اجتہاد، قیاس،  صحابہ، تابعین
 اور تبع تابعین کے اقوال کا علم اور انکے اتفاق اور اختلافات کا علم بھی داخل ہے۔
:4
جن علوم سے کتاب و سنت کی معرفت اور احکام شرعیہ کا علم ممکن ہو: اس میں لغتِ عرب،  نحو، صرف اور محاوراتِ عرب کی معرفت داخل ہے۔

(شعیب الایمان ج:2،ص: 251)



:مرتب 
خادمِ اہلسنّت خاک پائے علماءِ حق

محمد نعیم قادری

ہر کہ عشقِ محمد سامانِ اوست

ہر کہ عشقِ محمد سامانِ اوست

مکمل کتاب ضرور پڑھیں

Islamic Whatsapp status

عالمِ دین سے شادی کرنے کے فوئدے


آج کل اسکول میں تھوڑا بہت پڑھ لکھ کر
 لڑکیوں کا مزاج اس طرح ہوجاتا ہے کہ
 اگر ان کے نکاح کے لیے کوئی عالم یا
 داڑھی والا دیندار لڑکا تجویز کیا جائے
 تو وہ منع کردیتی ہیں کہ ہمیں مولانا
 اور داڑھی والے سے شادی نہیں
 کرنی؛ یعنی ہیرو ٹائپ لڑکا ہی چاہیے؛
 شاید انہیں مولاناؤں کی خوبیوں اور ان
 کے ساتھ شادی کرنے کے فوائد کا علم
 نہیں ورنہ وہ اپنے لیے عالم لڑکے کو
 ہی ترجیح دیں؛ چنانچہ مندرجۂ ذیل میں
 چند فوائد کا ذکر کیا جاتا ہے

 نیک صالح عالم جہیز کی مانگ نہیں
 کرتے

عالم اپنی بیوی کے مکمل حقوق سے
 واقف ہوتا ہے اور حق تلفی نہیں کرتا

 عالم اپنی بیوی کو بہت خوش رکھتا
 ہے

عالم اپنی بیوی کا گھر اور کچن کے
 کاموں میں بھی ہاتھ بٹاتا ہے

عالم اپنی بیوی کو پردے میں رکھتا
 ہے؛کیوں کہ بے پردہ عورت شیطان کا
 نوالہ ہوتی ہے

عالم اپنی بیوی کی دنیا و آخرت دونوں
 کا خیال رکھتا ہے اس لیے اس کو دین
 دار بناتا ہے، نماز ، روزہ کی تاکید کرتا
 ہے

عالم کی بیوی کی معاشرے میں الگ
 ہی شان ہوتی ہے، سبھی عورتیں ادب
 سے پیش آتی ہیں

عالم اپنی بیوی کی تلخ باتوں پر جلدی
 غصہ نہیں ہوتا اور اگر ہوتا بھی ہے تو
 بہت جلد اپنے غصے پر قابو پا لیتا ہے

عالم اپنی بیوی پر ظلم و ستم نہیں
 کرتا، اس کو بے جا ڈانٹتا ڈپٹتا نہیں 
اور نا ہی اس پر ہاتھ اٹھاتا ہے

عالم نہ ہی کنجوس ہوتا ہے اور نہ
 ہی فضول خرچ کرنے والا؛ بلکہ اپنی
 حیثیت کے مطابق تمام ضروریات پوری
 کرتا ہے

عالم سود، جوا ، لاٹری اور تمام
 حرام کمائی سے بچتا ہے اور اپنے اہل
 و عیال کو بھی محفوظ رکھتا ہے

عالم اپنے بچوں کی صحیح تربیت
 کرتا ہے اور انہیں دینی تعلیم سے
 آراستہ کرتا ہے

عالم اپنی بیوی کو روٹھنے نہیں
 دیتا، اگر روٹھ جائےتو منا لیتا ہے

عالم اپنی بیوی سے بے وفائی نہیں
 کرتاـ یہی وجہ ہے کہ عالم کے یہاں
 طلاق کی نوبت کم آتی ہے 

عالم معاشرے کا سب سے شریف
 انسان ہوتا ہے، کسی سے لڑائی جھگڑا
 نہیں کرتا

جس قوم کے افراد ہوں ہر بند سے آزاد

آیتِ قرآنی اور اقبال کے اشعار


ہمارے ملک میں آزادی کے نام پر بے حیائی لا دینیت اور گستاخانہ قسم کی سوچ پھیلانے والے چند یورپی لنڈا بازار سے تعلیم یافتہ افراد ہمارے نوجوانوں کو آزادی کے دھوکہ سے اسلام اور نظریہِ پاکستان سے دور کرنا چاہتے ہیں۔
یہ بات تو آپ لوگ بخوبی جانتے ہیں کہ پاکستان صرف نظریہ اسلامی یعنی دو قومی نظریہ کی وجہ سے وجود میں آیا عزیزانِ محترم اب ہماری غفلت یہ ہم 70 سال گزر جانے کے باوجود اسلام کے نام پر بننے والے ملک میں اسلامی قانون کا نفاز نہ کر سکے مگر اللہ کے فضل سے پاکستان اب تک اسی لیے سلامت ہے کہ نظام اور قانون میں نہ سہی مگر اللہ اور اسکے رسول کا قانون ہماری قوم کے قلوب و اذہان میں موجود ہے اب دشمنوں نے طریقہ واردات بھی اسی طرح اپنا لیا ہے اب وہ ہماری قوم کے نوجوان طبقہ سے آزادی کی لالچ دے کر اور کبھی انسانیت کے جھوٹے پاٹ پڑھا کر ان کے دل سے اسلامی نظام کی اہمیت اور حب الوطنی کے اک نہ رکنے والے سلسلہ کو توڑنا چاہتا ہے مثلاً کبھی وہ نام نہاد آزادی کے نام پر عورتوں کے پردے پر تنقید کرتا ہے اور فحاشی و عریانی کو عام کر تا ہے جس کے نتیجہ میں زیادتیوں کے کیس سامنے آتے ہیں، 
کبھی وہ آزادی رائے کے نام پر اسلام دشمنوں کو اسلام دشمنی کی آزادی دلواتا ہے، 
کبھی جھوٹے الزامات لگا کر پاک فوج کو عوام سے لڑوانے کی کوشش کرتا ہے،
ابھی کچھ دنوں پہلے ہی اسی طرح کی ایک نامنہاد آزادی کی تحریک چلانے والی خاتون کے ساتھ انکے اپنے لوگوں نے ہی زیادتی کی وہ کسی بھی مذہب کو نہیں مانتیں تھی مگر پھر بھی انھیں اسلامی طریقہ سے دفن کیا گیا، وہ کسی نظام اور شریعت کو نہیں مانتیں تھیں مگر پھر بھی ایک بازاری مولوی نے پتہ نہیں کس جزبہ کے تحت اسلامی طرز سے اس خاتون کا جنازہ بھی پڑھا،
الغرض اس عورت کے ساتھ نا انصافی کی گئی اور کمال یہ کہ اس پر کسی آزاد ذہن والے نے آواز تک نہ اُٹھائی کہ اس بچاری آزاد عورت کو زبردستی اسلام کے کھاتے میں کیوں ڈال رہے ہو۔۔۔۔
معلوم ہوا کہ یہ آزادی رٹ صرف 
دینی لحاز سے کمزور لوگوں کو اسلام سے دور کرنے کے لیے ہے
باقی وہ خود(لبرلز)اپنے مذہب یعنی الحاد کے بھی پاسدار نہیں! 

مسلمانوں! خوابِ غفلت سے بیدار ہوجاؤ اور اس نام نہاد آزاد طبقہ سے ہوشیار ہو جاؤ ۔
اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے بتائے ہوئے صحیح رستہ پر چلو اور انکی باتوں میں نہ آؤ جو خود آپنے اقوال میں مختلف اور افعال میں مختلف ہیں کائنات کی ہر چیز ایک نظام و قانون کے تحت چل رہی ہے اور بے شک سب سے بہترین نظام بس اسلام کا ہے اللہ تعالیٰ قرآن کریم میں فرماتا ہے
ترجمہ کنزالایمان:
جن لوگوں نے اپنے رب کا حکم مانا انہیں کے لیے بھلائی ہے اور جنہوں نے اس کا حکم نہ مانا اگر زمین میں جو کچھ ہے وہ سب اور اس جیسا اور ان کی ملِک میں ہوتا تو اپنی جان چھڑانے کو دے دیتے یہی ہیں جن کا بُرا حساب ہو گا اور ان کا ٹھکانا جہنم ہے ، اور کیا ہی بُرا بچھونا (سورہ ابراہیم : 18)

اور مفکرِ ملت شاعرِ مشرق حضرت علامہ اقبال رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ بھی اس عجب آزادی پر پُر خطر تشویش  کا اظہار کرتے ہوئے فرماتے ہیں
اس قوم میں ہے شوخیِ اندیشہ خطرناک
جس قوم کے افراد ہوں ہر بند سے آزاد
اللہ تعالیٰ ہم سب کو اللہ کے پسندیدہ دین اسلام پر اور اسلامی نظام پر عملدرآمد کرنے والا بنائےاور ہم سب کا خاتمہ ایمان پر فرمائے۔۔۔آمین
:از
خادمِ اہلسنّت خاک پائے علماءِحق

محمد نعیم قادری

قرآن، دودھ اور سائنس



(تَنزِيلٌ مِّن رَّبِّ الْعَالَمِينَ (43
" اتارا ہوا ہے سارے جہان کے رب کا"

:موضوع
"فیھا منافع کثیرة"
اس میں بہت فائدے ہیں


" MLIK قرآن سائنس اور دودھ "


دودھ اللہ کی ایک نعمت ہے, جو غذائیت سے بھر پور ایک مکمل غزا بھی ہے اور دوا بھی ہے.اکثر لوگ اسے پسند کرتے ہیں, دودھ اللہ تعالی کے وجود اور قدرت کی ایک دلیل اور نشانی ہے
پچھلے حصے میں ہم نے شہد کی افادیت کے حوالے سے قرآنی آیت, اور پھر اس کے تابع سائنسی تحقیقات بیان کی تھیں, اس حصے میں ہم یہ بیان کرینگے کہ دودھ جن مراحل سے گزر کر وجود میں آتا ہے,اسکی غزائیت, اور اس میں موجود شفاء, یہ سب اللہ تعالی کے وجود و قدرت کی دلیل ہے محض اتفاق نہیں ہے

:چنانچہ قرآن پاک میں ہے

وَاِنَّ لَكُمْ فِى الْاَنْعَامِ لَعِبْـرَةً ۖ نُّسْقِيْكُمْ مِّمَّا فِىْ بُطُوْنِهٖ مِنْ بَيْنِ فَرْثٍ وَّدَمٍ لَّـبَنًا خَالِصًا سَآئِغًا لِّلشَّارِبِيْنَ
 اور بیشک تمہارے لیے چوپایوں میں نگاہ حاصل ہونے کی جگہ ہے ہم تمہیں پلاتے ہیں اس چیز میں سے جو ان کے پیٹ میں ہے ، گوبر اور خون کے بیچ میں سے خالص دودھ گلے سے سہل اترتا پینے والوں کے لیے 
(پ14, النحل66)

یعنی ان جانوروں میں اللہ تعالی کی کامل قدرت کی نشانی ہے, کہ جانور کے پیٹ میں ایک ہی جگہ غذا جمع ہوتی ہے, سائنسی تحقیق کے مطابق غذا میں موجود اجزاء خون میں شامل ہوتے ہیں, اور پھر سارے جسم میں پہنچ جاتے ہیں, اسی غذا سے غذائ اجزاء تھنوں کی طرف منتقل ہوکر دودھ بناتے ہیں, اور پھر آخر میں جو مادہ باقی رہ جاتا ہے جو کہ صحت کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے وہ جسم سے خارج ہوجاتا ہے.
خالق کائنات کی قدرت تو دیکھو کہ گوبر اور خون کی درمیان سے ایسی چیز پیدا فرماتا ہے کہ نہ اس میں گوبر کی بو آتی ہے نہ خون کی رنگت آتی ہے.

آگے فرمایا کہ خالص دودھ گلے سے سہل اترتا پینے والوں کے لیے, کہ جب ہم دودھ پیتے ہیں تو کس قدر خوشگواری اور نرمی سے حلق سے اترتا ہے.

قرآن میں ہے:

فِيهَا مَنَافِعُ كَثِيرَةٌ

(سورۃ المؤمنين،آیت نمبر 21)


"اس (یعنی دودھ) میں تمہارے لیے بہت فائدہ ہے".
ماہرین طب دودھ کو بہترین غذا اور دوا کا درجہ دیتے ہیں.
دودھ میں انسانی صحت کے لیے کثیر فوائد ہیں,

چنانچہ آج بعد از تحقیق دودھ کے درج ذیل فوائد سامنے آۓ ہیں.
دودھ ذہنی و جسمانی نشونما کا بہترین زریعہ ہے, دودھ سے ہڈیاں اور دانت مضبوط ہوتے ہیں, شوگر کنٹرول رہتا ہے, ہاضمہ درست رہتا ہے, قلبی امراض سے حفاظت ہوتی ہے, بکری کا دودھ دست اور الٹی کے لیے مفید ہوتا ہے, اونٹنی کا دودھ قد بڑھاتا ہے,دودھ ہای بلڈپریشر کے لیے مفید ہے, اور بڑی آنت کے کینسر کے لیے باعث شفاء ہے.اس کے علاوہ دودھ اور شہد کو ملا کر بھی کئ فوائد حاصل کیے جاتے ہیں.
یہ وہ چند فوائد ہیں جو ہماری نولج میں آسکے ہیں, ورنہ رب فرماتا ہے فیھا منافع کثیرة اس میں بہت فائدے ہیں..
یہاں ایک اعتراض کا ازالہ ضروری سمجھتا ہوں جو آیت پر کیا جاسکتا ہے کہ بعض افراد کو دودھ ہضم نہیں ہوتا, یا صحت میں کچھ نقصان ہوجاتا ہے تو ہم کہتے ہیں کہ اس میں قصور دودھ کا نہیں ہے, ماہرین کہتے ہیں کہ بعض افراد کے کیے دودھ جو منع کیا جاتا ہے وہ انکی اپنی جسمانی خرابی کی بناء پر ہوتا ہے.
ہم منکرین سے کہتے ہیں کہ جب سائنس بعد از تحقیق کسی آیت کی حقانیت تسلیم کرلے تو انصاف کا تقاضا یہ ہے کہ تم بھی اسے تسلیم کرلو

از: نادر رضا نوری صاحب

حقیقۃ الایمان | ایمان کسے کہتے ہیں؟ بہت ہی خوبصورت تحریر




حقیقۃ الایمان

(حصہ اول)

’’عرف اسلامی میں ایمان سے کیا مراد ہے اور اسکی حقیقت کیا ہے‘‘

بسم اللہ الرحمن الرحیم
عرف اسلامی یعنی شرع میں رسول اللہ ﷺ کی تمام تعلیمات ونظریات کو حق جانتے ہوئے دل و جان سے من و عن قبول کرنا اور زبان سے اسکی حقانیت کااقرار کرنا اور اس سے متضاد تمام تعلیمات و نظریات و ادیان کو باطل ماننا ایمان میں داخل ہے۔

:ایمان کا لغوی معنی

عقائد نسفی میں ہے۔
’’الایمان فی الغتہ التصدیق‘‘
’’ایمان لغت میں تصدیق کا نام ہے‘‘
’’ای اذعان حکم المخبر و قبولہ وجعلہ صادقا‘‘
(شرح عقائد)

’’یعنی خبر دینے والے کی بات کا یقین کرلینا اور اسکو مان لینا اوراسکو سچ قرار دینا‘‘

:ایمان کا شرعی اور اسلامی معنی

عقائد نسفی میں ہے
’’واذاعرفت حقیقۃ معنی التصدیق،فاعلم ان الایمان فی الشرع ھوالتصدیق بماجاء بہ من عنداللہ تعالیٰ‘‘

اور جب تم تصدیق کا حقیقی معنی جان چکے تو اب یہ بھی جان لو کہ شرع میں ایمان ان باتوں کی تصدیق کرنا ہے جو آپﷺ اللہ تعالیٰ کی طرف سے لائے

اس کی شرح فرماتے ہوئے صاحب شرح عقائد تحریر فرماتے ہیں

’’ای یتصدیق النبی بالقلب فی جمیع ماعلم بالضررۃ مجیۂ بہ عنداللہ تعالیٰ اجمالا‘‘

ان تمام امور میں جو ضروریادین سے ہیں رسول اللہ ﷺ کی دل سے تصدیق کرنا جو آپﷺ اللہ تعالیٰ کی طرف سے لائے بطور اجمال

عارف باللہ الشاہ عبدالحق محدث دہلو ی رحمتہ اللہ علیہ اشعتہ اللمعات شرح مشکوۃ میں فرماتے ہیں اور یہی بات شرح عقائد میں بھی
موجود ہے

یہ تسلیم و اعتقادخواہ اجمالی طور پر ہو جیسے کہتے ہیں کہ جو کچھ بھی حضرت محمدرسول اللہﷺ خدا کے پاس سے لائے وہ سب حق اورسچ ہے یا یہ تسلیم و اعتقاد تفصیلا ہو،جیسے ہر ہر حکم جو آپ ﷺ نے فرمایا اور ہر چیزجوآپ ﷺ لائے سب کو تسلیم کرنا اوران پر ایمان لانا۔

مومن ہونے کے لیےاجمالی (ایمان)کافی ہے،تاہم ایمان تفصیلی کا درجہ اتم اور اکمل ہے
(اشعتہ اللمعات،کتاب الیمان)

:ایمان تفصیلی اور اجمالی سے کیا مراد ہے

ایماان تفصیلی سے مراد یہ ہے کہ دین اسلام کے ایک ایک حکم کومطالعہ یاکسی سے سماعت کرتے ہوئے جاننا اور اس پر من و عن ایمان لانااور زبانی اقرار کرنامثلاقرآن پاک کی ایک ایک آیت شریف کا جاننا اور اسکے حکم کی حقیقت کو سمجھتے ہوئے ایک ایک آیت شریف پر ایمان لانا اسکا درجہ بلند ہے ایمان اجمالی سے، ایمان اجمالی کو اس مثال سے سمجھیں کی قرآن پاک کی حقانیت پر اس طرح ایمان لے آنا کی جو کچھ قرآن میں ہے حق ہے چاہے اس اقرار کرنے والے نے قرآن شریف کا علم کامل و اکمل طور پر حاصل نہیں کیا ہو ۔

اللہ ہمارے ایمان کی حفاظت فرمائے اور بے دینی سے محفوظ فرمادے اوراس کاوش کا اپنی رضا و قربت خاص کا سبب بنائے۔

تزکرہ حجۃ الاسلام مفتی محمد حامد رضا خان بریلوی





اندھیروں کے مسافر | 14فروری کی بہترین تحریر

اندھیروں کے مسافر ۔۔۔۔۔تحریر محمد اسمٰعیل بدایونی

 یار! یہ مولوی بھی نا ! بس عجیب ہی مخلوق ہے اس کو نہ جانے آزادی کیوں پسند نہیں آتی یہ آسمانی حوروں کو پسند کرے تو سبحان اللہ اور ہم زمینی حوروں کو پسند کریں تو استغفر اللہ ۔۔۔۔ بھائی مولوی صاحب ! ہمیں ویلنٹائین منانے دو ،تیمورنے اپنے دوست جہانگیر سےکہا ۔ تیمور ! جس آزادی کو تم آزادی سمجھ رہے ہو وہ آزادی نہیں جہالت ہے ،حماقت ہے تم نہ جانے کن لوگوں کی صحبت کا شکار ہو گئےہو اللہ کا واسطہ انسان بنو ،جانور نہ بنو، یہ جو تمہاری دیسی لبرلز والی حرکتیں ہیں نا ! اس سے معاشرہ ایک ایسی سوسائیٹی میں تبدیل ہوجائےگاجہاں تم اپنی بیٹی اور بہن کی پہچان کھو بیٹھو گے تمہارے نزدیک اسلام نہ سہی ،عقل سے ہی رہنمائی لے لو وہ بھی اس کی حمایت نہیں کرتی ہاہاہاہاہاہاہاہہا۔۔۔۔۔۔۔۔ارے عقل اس کی تائید کرتی ہے نہیں عقل نہیں شہوت اس کی تائید کرتی ہے اچھا بھئی مولوی ! تجھ سے میں نہیں جیت سکتا ،میں نے ہار مانی بس ! خوش لگے گی آگ تو آئیں گے گھر کئی زد میں یہاں پہ صرف ہمارا مکان تھوڑی ہے یہ شعر سُنا کر جہانگیر وہاں سے واپس لوٹ گیا تیمور ۱۴ فروری کو ویلنٹائین ڈے منانے کے لیے اس دفعہ اپنے چند دیسی لبرلز دوستوں کے ساتھ سڑکوں پر نکلنے کا پروگرام بنا بیٹھا تھا ہاں بھئی دوستو ! تو کیا پرو گرام ہے یار پرو گرام کیا ہے کل ہم نے ویلنٹائین ڈے منانا ہے اپنی اور اپنی گرل فینڈز کے ساتھ انجوئے کرنا ہے۔ نہیں یار اس دفعہ ایک اور ایکٹیویٹی کرنی ہے ہم پھول لے کر سڑکوں پر نکلیں گے اور پھر جس حور کو دل چاہے دیں گے ہاہاہاہہا۔۔۔ اگلے دن دیسی لبرلز ! سی ویو پر موجود تھے اور جو لڑکی نظر آتی اس کے پاس جاتے ہیپی ویلنٹائین ڈے کہتے اور پھول پیش کرتے اکثر یت نے تو یہ پھول ان کے منہ پر مار دئیے کچھ ایک نے تو سینڈلوں کے ساتھ تواضع کی ان دیسی لبرلز کی اوردیسی لبرلز کا یہ گروپ قہقہے لگاتا کسی اور شریف زادی کی جانب بڑھ جاتا ۔ اوئے وہ دیکھو ! تیمور کےایک لبرل دوست نے ایک لڑکی جانب اشارہ کیا کیا چیز ہے یار ! ایک نے تبصرہ کیا ختم ہے ختم ! کیا حسن ہے یار ! دوسرے نے تبصرہ کیا یار تیمور دیکھ تو سہی کیا مال آیا ہے آج سی ویو پر اس سے پہلے تو یہ حور زمین پر دکھی ہی نہیں ہمیں تیمور نے پلٹ کر دیکھا تو سامنے کوئی اور نہیں اس کی بہن کھڑی تھی اس کے دوست کسی اور کے بارے میں نہیں اس کی بہن کے بارے میں تبصرہ کررہے تھے ۔ یار بس ایک رات۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تیمور نے زناٹے دار تھپڑ رسید کیا اپنےلبرل دوست کے ابے !میری بہن ہے وہ ۔۔۔۔۔تیمور ایک دم زمین پر بیٹھ گیا تو کیا ہو گیا روشن خیال بن میرے دوست !یہ کیا مومنوں والی غیرت اپنا لی تونے کیا تیری بہن کادل نہیں ہے کیا وہ نہیں چاہتی کسی کے ساتھ گھومے اور ہم ہیں نا تیری بہن کو خوش کرنے کے لیے اور اگلے ہی لمحے تیمور اور شیراز آپس میں گتھم گتھا تھے سب چھوڑ چھاڑ باقی دوستوں نے ان کو چھڑانے کی کوشش کی اورپھر اگلے ہی لمحے دو فائر ہوئے شیراز کی لاش سے نکلتا ہوا خون ساحل کی ریت میں جذب ہونے لگا سائرن کی آوز گونجی رہی تھی تیمور کے ہاتھوں کو ہتھکڑی لگی ہوئی تھی اور وہ موبائل میں بیٹھا ہو اتھا عدالت میں تیمور کی ملاقات جب جہانگیر سے ہوئی تو وہ پھوٹ پھوٹ کر رو دیا تیمور کو عمر قید ہو چکی تھی اس کا کیرئیر اس کی زندگی سب کچھ تباہ ہو گیا تھا تم نے درست کہا تھا یہ روشن خیالی نہیں حماقت ہے تم نے درست کہا تھا اس کی تائید عقل بھی نہیں کرتی اس کی تائید تو بس شہوت کرتی ہے تم نے اس دن درست شعر سنایا تھا

لگے گی آگ تو آئیں گے گھر کئی زد میں             یہاں پہ صرف ہمارا مکان تھوڑی ہے

جہانگیر !میرے تم سےیہ درخواست ہے تم کسی اور تیمور کو یہاں تک نہ پہنچنے دینا ۔ ہم تیمور کو تو وہاں سے واپس نہیں لاسکے آؤ !ہم کسی اور تیمور کو وہاں تک نہ جانے دیں جہاں سے واپسی کا سفر ناممکن ہوجائے ۔

اگر پوسٹ اچھی لگی تو شئیر لازماً کریں