ویب سائٹ زیر تعمیر ہے کسی بھی پریشانی کی صورت میں معزرت
Welcome to The Best Islamic Education Website by Thareek e Tahaffuz e Ahlesunnat Pakistan | Spreading The teachings of Qur'an O Sunnah in Social Media |.....Thanks for Visit..... Please help to spread The light of education....Do you want to Publish Your Article?? in This Website if you want to write your Articles??? Write your full name and please send us....Help me to make this website better with your support Jazak'Allah All Post & Articles are copyright © thareeketahaffuzeahlesunnat.blogspot.com

حقیقۃ الایمان | ایمان کسے کہتے ہیں؟ بہت ہی خوبصورت تحریر




حقیقۃ الایمان

(حصہ اول)

’’عرف اسلامی میں ایمان سے کیا مراد ہے اور اسکی حقیقت کیا ہے‘‘

بسم اللہ الرحمن الرحیم
عرف اسلامی یعنی شرع میں رسول اللہ ﷺ کی تمام تعلیمات ونظریات کو حق جانتے ہوئے دل و جان سے من و عن قبول کرنا اور زبان سے اسکی حقانیت کااقرار کرنا اور اس سے متضاد تمام تعلیمات و نظریات و ادیان کو باطل ماننا ایمان میں داخل ہے۔

:ایمان کا لغوی معنی

عقائد نسفی میں ہے۔
’’الایمان فی الغتہ التصدیق‘‘
’’ایمان لغت میں تصدیق کا نام ہے‘‘
’’ای اذعان حکم المخبر و قبولہ وجعلہ صادقا‘‘
(شرح عقائد)

’’یعنی خبر دینے والے کی بات کا یقین کرلینا اور اسکو مان لینا اوراسکو سچ قرار دینا‘‘

:ایمان کا شرعی اور اسلامی معنی

عقائد نسفی میں ہے
’’واذاعرفت حقیقۃ معنی التصدیق،فاعلم ان الایمان فی الشرع ھوالتصدیق بماجاء بہ من عنداللہ تعالیٰ‘‘

اور جب تم تصدیق کا حقیقی معنی جان چکے تو اب یہ بھی جان لو کہ شرع میں ایمان ان باتوں کی تصدیق کرنا ہے جو آپﷺ اللہ تعالیٰ کی طرف سے لائے

اس کی شرح فرماتے ہوئے صاحب شرح عقائد تحریر فرماتے ہیں

’’ای یتصدیق النبی بالقلب فی جمیع ماعلم بالضررۃ مجیۂ بہ عنداللہ تعالیٰ اجمالا‘‘

ان تمام امور میں جو ضروریادین سے ہیں رسول اللہ ﷺ کی دل سے تصدیق کرنا جو آپﷺ اللہ تعالیٰ کی طرف سے لائے بطور اجمال

عارف باللہ الشاہ عبدالحق محدث دہلو ی رحمتہ اللہ علیہ اشعتہ اللمعات شرح مشکوۃ میں فرماتے ہیں اور یہی بات شرح عقائد میں بھی
موجود ہے

یہ تسلیم و اعتقادخواہ اجمالی طور پر ہو جیسے کہتے ہیں کہ جو کچھ بھی حضرت محمدرسول اللہﷺ خدا کے پاس سے لائے وہ سب حق اورسچ ہے یا یہ تسلیم و اعتقاد تفصیلا ہو،جیسے ہر ہر حکم جو آپ ﷺ نے فرمایا اور ہر چیزجوآپ ﷺ لائے سب کو تسلیم کرنا اوران پر ایمان لانا۔

مومن ہونے کے لیےاجمالی (ایمان)کافی ہے،تاہم ایمان تفصیلی کا درجہ اتم اور اکمل ہے
(اشعتہ اللمعات،کتاب الیمان)

:ایمان تفصیلی اور اجمالی سے کیا مراد ہے

ایماان تفصیلی سے مراد یہ ہے کہ دین اسلام کے ایک ایک حکم کومطالعہ یاکسی سے سماعت کرتے ہوئے جاننا اور اس پر من و عن ایمان لانااور زبانی اقرار کرنامثلاقرآن پاک کی ایک ایک آیت شریف کا جاننا اور اسکے حکم کی حقیقت کو سمجھتے ہوئے ایک ایک آیت شریف پر ایمان لانا اسکا درجہ بلند ہے ایمان اجمالی سے، ایمان اجمالی کو اس مثال سے سمجھیں کی قرآن پاک کی حقانیت پر اس طرح ایمان لے آنا کی جو کچھ قرآن میں ہے حق ہے چاہے اس اقرار کرنے والے نے قرآن شریف کا علم کامل و اکمل طور پر حاصل نہیں کیا ہو ۔

اللہ ہمارے ایمان کی حفاظت فرمائے اور بے دینی سے محفوظ فرمادے اوراس کاوش کا اپنی رضا و قربت خاص کا سبب بنائے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں