ویب سائٹ زیر تعمیر ہے کسی بھی پریشانی کی صورت میں معزرت
Welcome to The Best Islamic Education Website by Thareek e Tahaffuz e Ahlesunnat Pakistan | Spreading The teachings of Qur'an O Sunnah in Social Media |.....Thanks for Visit..... Please help to spread The light of education....Do you want to Publish Your Article?? in This Website if you want to write your Articles??? Write your full name and please send us....Help me to make this website better with your support Jazak'Allah All Post & Articles are copyright © thareeketahaffuzeahlesunnat.blogspot.com

حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور ایک عجمی کا فر

روایت ہے کہ بادشاہ روم کا بھیجا ہوا ایک عجمی کا فرمدینہ منورہ آیا اورلوگوں سے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا پتہ پوچھا، لوگوں نے بتادیا کہ وہ دوپہر کو کھجور کے باغوں میں شہر سے کچھ دور قیلولہ فرماتے ہوئے تم کو ملیں گے ۔ یہ عجمی کافر ڈھونڈتے ڈھونڈتے آپ کے پاس پہنچ گیااور یہ دیکھا کہ آپ اپنا چمڑے کا درّہ اپنے سر کے نیچے رکھ کر زمین پر گہری نیند سو رہے ہیں۔ عجمی کافر اس ارادے سے تلوار کو نیام سے نکال کر آگے بڑھا کہ امیرالمؤمنین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو قتل کر کے بھاگ جائے مگر وہ جیسے ہی آگے بڑھابالکل ہی اچانک اس نے یہ دیکھا کہ دو شیر منہ پھاڑے ہوئے اس پر حملہ کرنے والے ہیں۔ یہ خوفناک منظر دیکھ کر وہ خوف ودہشت سے بلبلا کر چیخ پڑا اور اس کی چیخ کی آواز سے امیر المؤمنین رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیدارہوگئے اوریہ دیکھا کہ عجمی کافر ننگی تلوار ہاتھ میں لئے ہوئے تھرتھرکانپ رہا ہے ۔ آپ نے اس کی چیخ اوردہشت کا سبب دریافت فرمایا تو اس نے سچ مچ ساراواقعہ بیان کردیا اورپھر بلند آواز سے کلمہ پڑھ کر مشرف بہ اسلام ہوگیا اور امیرالمؤمنین رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس کے ساتھ نہایت ہی مشفقانہ برتاؤ فرماکر اس کے قصور کو معاف کردیا۔ (ازالۃ الخفاء عن خلافۃ الخلفاء،ج۴،ص۱۰۹) (کرامات صحابہ، ص80)
تبصرہ:یہ روایت بتا رہی ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنے خاص بندوں کی حفاظت کے لیےغیب سے ایسا سامان فراہم فرمادیتاہے کہ جو کسی کے وہم وگمان میں بھی نہیں آسکتا اوریہی غیبی سامان اولیاء اللہ کی کرامت کہلاتے ہیں۔ حضرت شیخ سعدی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے اسی مضمون کی طرف اشارہ فرماتے ہوئے ارشاد فرمایا ؎
محال است چوں دوست دارد ترا
 کہ در دست دشمن گزارد ترا
یعنی اللہ تعالیٰ جب تم کو اپنا محبوب بندہ بنالے تو پھر یہ محال ہے کہ وہ تم کو تمہارے دشمن کے ہاتھ میں کسمپرسی کے عالم میں چھوڑدے بلکہ اس کی کبریائی ضرور دشمنوں سے حفاظت کے لیے اپنے محبوب بندوں کی غیبی طور پر امدادونصرت کا سامان پیدا فرمادیتی ہے۔
(کرامات صحابہ، ص811)
تحریک تحفظ اهلسنت پاکستان

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں