وراثت
مادی وراثت میں اولاد ماں باپ کے چھوڑے ہوئے ترکہ کی وارث ہوتی ہے
ترکہ کی تقسیم کا نصاب مقرر ہے - اولاد کو اپنا حق وصول کرنے کے لئے کوئی محنت نہیں کرنا ہوتی - پھر یہ اس پر ہے کہ وہ حاصل کردہ مال و دولت کو کس طرح استعمال کرے ...
روحانی وراثت میں مریدین اپنے مرشد کے حاصل کردہ روحانی علوم کے وارث ہوتے ہیں
ترکہ چونکہ نور ہے اسلئے اولاد کو اپنے دل سے ذاتی حرص ،لالچ ، ذاتی خواہشات کو مقدم رکھنے کی عادت کو نکال باہر کرنا پڑتا ہے - اس قربانی کے بعد مرشد نور کا ایک بیج مرید کے دل میں منتقل کر دیتے ہیں - یہ بیج مرشد کے علم کا ہے- اب یہ مرید پر ہے کہ وہ اس بیج کو کتنا اور کب پروان چڑھاتا ہے - اس حسا ب سے اسپر علم کے اس خزانے کے در کھلتے رہتے ہیں - یہی اسکی وراثت ہے -
" الف الله چنبے دی بوٹی ، مرشد من وچ لائی ہو
اندر بوٹی مشک مچایا ، اتے جان لباں تے آئ ہو .."
نور کے بیج کو چنبے کی بوٹی بننے اورمشک مچانے کیلئے جگہ اور رزق چاہئے ...
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں