حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی رحمتہ اللہ علیہ اکثر اپنے خطبے کا آغاز اس دعا سے فرمایا کرتے تھے۔
’’اے پروردگار!
امام اور امت، حاکم اور محکوم دونوں کو صلاحیت نصیب کر ۔۔۔ ان کے دلوں میں ایک دوسرے کی محبت ڈال ۔۔۔ انہیں نیکی کی توفیق دے اور ایک دوسرے کے شر سے محفوظ رکھ ۔۔۔
امام اور امت، حاکم اور محکوم دونوں کو صلاحیت نصیب کر ۔۔۔ ان کے دلوں میں ایک دوسرے کی محبت ڈال ۔۔۔ انہیں نیکی کی توفیق دے اور ایک دوسرے کے شر سے محفوظ رکھ ۔۔۔
اے مولا!
تو ہمارے مخفی رازوں سے مطلع ہے، ان کی اصلاح کر ۔۔۔ تجھے ہمارے گناہوں کی خبر ہے، انہیں
تو ہمارے مخفی رازوں سے مطلع ہے، ان کی اصلاح کر ۔۔۔ تجھے ہمارے گناہوں کی خبر ہے، انہیں
معاف فرما ۔۔۔ تو ہمارے عیبوں سے آگاہ ہے، اُن کی پردہ پوشی فرما ۔۔۔ تو ہماری ضرورتوں کو جانتا ہے، انہیں پورا فرما ۔۔۔ جن باتوں سے تو نے ہمیں منع کیا ہے، انہیں*کرنے سے ہمیں*محفوظ رکھ ۔۔۔ اور ہمیں توفیق دے کہ ہم تیرے احکام کے پابند رہیں ۔۔۔ ہمیں اپنی اطاعت و عبادت کی عزت نصیب کر اور گناہوں کی ذلت میں نہ ڈال ۔۔۔ اپنے ماسوا سے ہمیں اپنی طرف کھینچ لے ۔۔۔ جو تجھ سے ہمیں*دور کرے، اسے ہم سے دور کر دے ۔۔۔ ہمیں اپنا ذکر کرنے کا طریقہ سکھا اور صبر و شکر کی توفیق دے ۔۔۔ اور اطاعت و عبادت میں ہمیں خلوص و یقین نصیب کر ۔۔۔
اے پروردگار!
ہم بھول جائیں یا ہم سے قصداً کوئی خطا ہو جائے تو درگزر فرما اور ہم پر اتنا بوجھ نہ ڈال جتنا کہ تو نے ہم سے پچھلی امتوں پر ڈالا تھا۔
ہم بھول جائیں یا ہم سے قصداً کوئی خطا ہو جائے تو درگزر فرما اور ہم پر اتنا بوجھ نہ ڈال جتنا کہ تو نے ہم سے پچھلی امتوں پر ڈالا تھا۔
اے مولا!
جس بات کی ہم میں طاقت نہ ہو اس میں تو ہمیں*مجبور نہ کر ۔۔۔ ہم سے نرمی فرما اور ہمارے گناہوں کو بخش دے اور اپنا فضل و کرم ہمارے شامل حال رکھ۔ تو ہی ہمارا مالک اور حقیقی مددگار ہے ۔۔۔ تو کافروں پر ہماری مدد فرما‘‘.......۔
جس بات کی ہم میں طاقت نہ ہو اس میں تو ہمیں*مجبور نہ کر ۔۔۔ ہم سے نرمی فرما اور ہمارے گناہوں کو بخش دے اور اپنا فضل و کرم ہمارے شامل حال رکھ۔ تو ہی ہمارا مالک اور حقیقی مددگار ہے ۔۔۔ تو کافروں پر ہماری مدد فرما‘‘.......۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں