ویب سائٹ زیر تعمیر ہے کسی بھی پریشانی کی صورت میں معزرت
Welcome to The Best Islamic Education Website by Thareek e Tahaffuz e Ahlesunnat Pakistan | Spreading The teachings of Qur'an O Sunnah in Social Media |.....Thanks for Visit..... Please help to spread The light of education....Do you want to Publish Your Article?? in This Website if you want to write your Articles??? Write your full name and please send us....Help me to make this website better with your support Jazak'Allah All Post & Articles are copyright © thareeketahaffuzeahlesunnat.blogspot.com

کنواں کھودنا نیکی ہے تو کیا کافر کو اس نیکی کے بدلہ جنت ملے گی؟؟؟

ایک نوجوان کے ذہن میں اسلام کےمتعلق ابھرتے سوالات کا جواب

عاطف: سر ایک بات اور پوچھنی ہے
سر : جی پوچھیے
عاطف : کیا کنواں کھدوانا  نیک عمل ہے ؟
سر : بالکل یہ ایک نیک عمل ہے بلکہ انسانوں کی فلا ح کے لیے جو کام بھی کیا جائےوہ اچھا ہے
عاطف : تو سر پھر جب یہ نیک عمل ، انسان کی فلاح کے لیے کوئی غیر مسلم کرتا ہے تو آپ کہتے ہیں اس کو اجر نہیں دیا جائے گا  اس کو جنت نہیں ملے گی ۔
سر: عاطف بیٹا !  پھر وہی پرانی مثال: ملک کے شہری کو جو سہولت حاصل ہو گی وہ غیر  ملکی کو حاصل نہیں ہو گی
اسی طرح جو سہولت اطاعت گزار بندے کو حاصل ہو گی وہ غیر اطاعت گزار بندے کو حاصل نہیں ہو گی
اب اگر غیر مسلم کوئی اچھا کام کرتا ہے تو اس کو اس کااجر اس دنیا میں ہی دے دیا جائے گا اور جو  مسلم نیک عمل کرتا ہے اس کو اس دنیا میں بھی اور آخرت میں  بھی اجر دیا جائےگا ۔
ماں  کی ممتااپنے تمام بچوں کے لیے برابر ہو تی ہے لیکن اس پر بڑی خاص نظر کرم ہو تی ہے جو اس کا فرمانبردار اور لائق و فائق ہو
وزیر خزانہ نے کہا ہوا ہے جو فائل ریٹرن جمع نہیں کراتا وہ ٹیکس زیادہ دے گا  اور جو جمع کراتا ہے اس کو  فلاں فلاں سہولت ملے گی ایک ہی ملک کے شہریوں کے لیے دو علیحدہ علیحدہ قوانین کیوں ؟ اس لیے ایک وہ شہری ہے جو قوانین پر عمل کرتا ہے اور ایک نہیں کرتا
اب  جو کرتا ہے اس کے لیے رعائیت ہے    ۔
ایک او رمثال سے یوں سمجھو  ایک شخص ایک من حلوہ بنائے اور اس میں ذرا سا زہر اس میں ڈال دے  اب یہ حلوہ  کھانے کے لائق نہیں ر ہا  اس کو کھا کر زندہ نہیں رہا جا سکتا   لیکن دوسرا شخص جس نے ایک کلو حلوہ بنایا لیکن اسے طیب رکھا یہ حلوہ کھایا جائے  گا
اب اگر  کوئی شخص زندگی  کو حلوے کی مانند شاندار کر دے سارے لوازمات اس میں موجود ہوں  لیکن کفر کا زہر اس میں شامل رہے تو یہ  اس کو فائدہ نہیں دے گا  مسلمان کی زندگی میں ایمان کی خوشبو شامل ہے اس لیے  یہ آخرت میں کامیاب رہے گا
عاطف میاں ! آپ کے گھر میں فریج ہے ؟
عاطف : جی سر بالکل ہے
سر: بقر عید کا گوشت تو مہینے بھر چلتا ہی  ہوگا ؟
عاطف: جی سر!  مسکراتے ہوئے
سر: کیا وجہ ہے کہ گوشت سے بد بو نہیں آتی ؟
عاطف : فریج کی ٹھنڈک اسے سڑنے  نہیں دیتی
سر :بس  اب سمجھ جاؤ جو نیک عمل ایمان کی ٹھنڈک کے ساتھ کیے جائیں وہ سڑتے نہیں ہیں اور جو کفر کی گرمی میں کیے جائیں ان میں جلد بدبو پیدا ہو جاتی ہے ۔۔۔۔


سال بھر کے روزے رکھئے

سال بھر کے روزے رکھئے

حضرت سیدنا ثوبان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
جس نے عید الفِطر کے بعد (شوال میں)چھ روزے رکھ لئے تو اُس نے پورے سال کے روزے رکھے کہ جو ایک  نیکی لائے گا اُسے دس ملیں گی۔۔۔۔۔

(سنن ابن ماجہ،ج:٢،ص:٣٣٣،حدیث ١٨١٥)

تحریک تحفظ اہلسنت پاکستان

"یہ شہادت گہ الفت میں قدم رکھنا ہے"

"یہ شہادت گہ الفت میں قدم رکھنا ہے"

رمضان کا مہینہ ہے, اور سخت گرمی کا موسم ہے, مگر مسلمان کی سوچ میں چونکہ نظریہ آخرت موجود یے, یہ اسی عقیدے کی برکت ہے, کہ سخت گرمی کے باوجود بھی مسلمان روزہ نہیں چھوڑتا ہے,  بلکہ اپنے رب کی محبت میں رات رات بھر کھڑا بھی رہتا ہے, کسی نے پیر وارث علی شاہ صاحب سے پوچھا کے حضرت فقیری کیا ہے
فرمایا عشق میں مٹ جانا عین فقیری ہے
اور عشق کی تعریف بھی خود ہی ارشاد فرمادی, فرمایا عشق میں تین لفظ ہیں, ع ش اور ق
ع سے عبادت کرو
ش سے شریعت کی پابندی کرو
اور ق سے قربانی دو
فرمایا ق عشق کے آخر میں ہے, یعنی قربانی کے بغیر عشق مکمل نہیں ہوسکتا ہے
مزید فرمایا کہ دیکھو ع عشق کے شروع میں ہے, اور شرع کے آخر میں, مطلب یہ ہوا کہ شریعت کی پابندی آخر تک کروگے تو عشق میں داخل ہوگے, یہاں ان صوفیہ کا بھی رد ہوگیا جو اپنے زعم باطل میں خود کو شریعت سے آزاد سمجھتے ہیں
تو عشق کے بہت سارے شعبوں میں سے ایک شعبہ رمضان کا ہے, یہ بڑی صوفیانہ عبادت ہے, کہ اس میں بندہ اپنے رب کی یاد میں ایسا کھو جاتا ہے کھانا پینا بھی چھوڑ دیتا ہے, اور سخت پیاس کی حالت ہوتی ہے, آنکھوں میں کھنچاؤ, جسم میں کمزوری, لیکن بندہ ہے کہ اس کے باوجود بھی اپنے رب سے ڈر کر دعا کرتا ہے کہ مالک قبول کر لے
تو جب بندے نے اپنے خالق و مالک کی رضا کے لیۓ یہ ادا اپنائ تو رب نے بھی فرمادیا کہ اس کی جزاء بھی ہم ہی دینگے
جنت میں پہنچ جانا ہی بڑی کامیابی کی بات ہے, لیکن روزے دار کے لیۓ خصوصی  دروازہ رکھنا, یہ کرم بلاۓ کرم ہے, مفتی احمد یار خان نعیمی صاحب شرح مشکوة, میں لکھتے ہیں کہ اللہ نے اس دروازے کو دوسروں کی بنسبت زیادہ سرسبز و شاداب بنایا ہے, کہ روزے دار جو گرمی بھوک پیاس برداشت کرتا تھا آج جنت میں اس دروازے سے جاۓ, باقی کوئ کیسی ہی عبادت کرنے والا ہو, وہ جنت میں تو جاۓ گا مگر باب الریان سے نہیں جاۓ گا, کہ یہ فقط روزے داروں کے لیۓ ہے اس سے بس روزے دار ہی جاۓ گا
واقعی عشق میں بھوک پیاس غذا کا کام دیتی ہے, علامہ یوسف نبھانی رحمة اللہ علیہ جامع کرامات اولیاء میں ایک واقعہ لکھتے ہیں, کہ ایک مرید کو ان کے پیر نے کھانا کھانے, اور پانی پینے سے منع کردیا, بات آئ گئ ہو گئ, پیر صاحب کا انتقال ہوگیا, وہ مرید تیس سال تک حیات رہے, نہ کھایا نہ پیا, ( اور یقینا یہ انکی کرامت ہے) زبان سوکھ چکی ہے, بول نہیں سکتے, کسی نے کہا حضرت آپ کے پیر صاحب تو پردہ کر چکے, اب آپ کھا پی لیں, بڑی مشکل سے جواب دیا
 فرمایا پیر نے منع کیا ہے کھانے پینے سے, میں مرتے دم تک نہ کھاونگا نہ پیونگا, کیونکہ میں قیامت کے دن نافرمان بن کر پیر سے ملنا نہیں چاہتا
حیرت ہے کہ ایک مرید اپنے پیر کے کہنے سے تیس سال تک بھوکا پیاسا رہنے کو تیار ہے مگر ایک عاجز بندہ اپنے رب کے فرمان پر تیس دن کی بھوک پیاس برداشت نہیں کرسکتا ہے


مسلمانوں کی دو عیدیں

مسلمانوں کی دو عیدیں

حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب ہجرت فرما کر مدینہ منورہ تشریف لائے تو حضور کو معلوم ہوا کہ یہاں کے لوگ سال میں دو دن کھیل کود کرتے ہیں،خوشی مناتے ہیں اس پر حضور نے لوگوں سے پوچھا کہ یہ دو دن کیسے ہیں؟ لوگوں نے عرض کیا ان دنوں میں ہم لوگ زمانہ جاہلیت کے اندر خوشیاں مناتے اور کھیل کود کرتے تھے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے تمہارے لیے ان دو دنوں کو ان سے بہتر دنوں میں تبدیل کردیا ہے ان میں سے ایک دن عید الفطر اور دوسرا دن عید الاضحٰی ہے۔۔۔

📚"سنن ابی داود" کتاب الصلاة،باب صلاة العیدین،حدیث ١١٣٤،ج:١،ص:٤١٨۔۔۔۔
📚
مشکاة المصابیح" کتاب الصلاة، باب" الصلاة العیدین، الحدیث:١٤٣٩،ج:١، ص:٢٨٨۔۔




تحریک تحفظ اہلسنت پاکستان



اگر آپ بھی اپنے لکھے ہوئے مضامین ہماری ویب سائٹ پر شامل کرنا چاہتے ہیں تو اپنی تحریر یہاں سینڈ کریں

آڑو کے فوائد

آڑو اور اُس کے فوائد

موسم گرما کو اگر پھلوں کا موسم کہا جائے تو غلط نہ ہوگا،اِس موسم کے پھلوں میں سے ایک آڑو بھی ہے،آڑو غذائیت سے بھر پور لذیذ،مفیداور میٹھا پھل ہے،اسےصحت کیلئے مکمل خوراک کا درجہ حاصل ہے،آڑو کو میٹھا(Sweet Dish) بنانے میں بھی استعمال کیا جاتا ہے،آڑو کے چند فوائد پیشِ خدمت ہیں: · آڑو میں وٹامن اے،سی،اِی(A,C,E)،فولاداورکیلشیم کا خزانہ پایا جاتا ہے · بینائی تیز کرتا ہے · آڑو کے غذائی اَجزا دردناک اَلسَر کو بڑھنے سے روکتے ہیں · اسکے ریشے اور اِس میں موجود بکثرت فائبر(Fiber)سَرطان (Cancer)جیسے مُہلک مَرض سے بچاتے ہیں · آڑو چربی اور موٹاپے کو کم کرتا ہے · آڑو قبض ختم کرنے، کمزورنظامِ ہضم درست کرنے اور اُکھڑی سانسوں کو ترتیب میں لانے کافائدہ دیتا ہے · کمزور ہاضمہ والوں کیلئے آڑو چھلکے سمیت کھانا نقصان دِہ ہے · آڑو جِلد کی کئی خرابیوں کو دُور کرنے میں بھی مفید ہے · گُردوں کی صفائی کے لئے بھی بہت اہمیت کا حامل ہے · آڑو ذیابیطس (شوگر)کے مرض میں بھی مفید ہے · معدے کی تیزابیّت کو دور کرتا ہے · نیا خون پیدا کرتا ہے،جسم میں خون کی کمی ہو تو نہار منہ(خالی پیٹ) خوب پکا ہواایک آڑوکھائیں اور اُس کے تھوڑی دیر بعد ایک گلاس پانی پی لیں · آڑو کھانے سے پیٹ کے کیڑے نکل جاتے ہیں۔(انٹرنیٹ کی مختلف ویب سائٹس سے ماخوذ( نوٹ: تمام دوائیں اپنے طبیب(ڈاکٹر)کے مشورے سے ہی استعمال کریں۔