ویب سائٹ زیر تعمیر ہے کسی بھی پریشانی کی صورت میں معزرت
Welcome to The Best Islamic Education Website by Thareek e Tahaffuz e Ahlesunnat Pakistan | Spreading The teachings of Qur'an O Sunnah in Social Media |.....Thanks for Visit..... Please help to spread The light of education....Do you want to Publish Your Article?? in This Website if you want to write your Articles??? Write your full name and please send us....Help me to make this website better with your support Jazak'Allah All Post & Articles are copyright © thareeketahaffuzeahlesunnat.blogspot.com

Ludo Starکھیلنے والے حضرات ضرور با ضرور پڑھیں

لُڈّو کھیلنے کے بارے میں اہم تحقیق

بہت سے دوست پوچھ رہے تھے اور آجکل گتّے والی کے علاوہ آن لائن لڈو کا بھی کافی چرچہ ہے، لڈو کھیلنا جائز ہے یا نہیں؟ اس کا مختصر جواب یہ ہے کہ لڈو کھیلنا، چاہے جوا لگایا جائے یا نہیں، مکروہ تحریمی ہے یعنی حرام سے ایک درجہ کم۔ یہ ناجائز و گناہ ہے۔ اگر کوئی دوست یہ سوال اٹھائے کہ آخر لڈو میں ایسی کیا برائی ہے تو اسکا جواب محض اتنا ہے کہ دین میں عقل کو نقل یعنی روایت کے تابع رکھا جاتا ہے اس لئے عقلی پیمانے کو ایک طرف رکھ کرسرکار دوعالم ﷺ کے فرامین پر توجہ فرمائیں۔  چَوْسَر (لڈو) کھیلنا
(۱)چوسر کھیلنے کا حکم:(۲)

{1}…حضرت سیِّدُنا ابو موسیٰ اشعری رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ سے مروی ہے کہ سرکارِ والا تَبار، ہم بے کسوں کے مددگار صلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَـــیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا:’’جس نے چوسر کھیلا تحقیق اس نے اللہ عَزَّوَجَلَّ اور اس کے رسول صلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَـــیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی نافرمانی کی۔‘‘ (۳)

{2}…اللہ عَزَّوَجَلَّ کے حبیب، حبیبِ لبیب صلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَـــیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا:’’جس نے چوسر کھیلا گویا اس نے اپنا ہاتھ خنزیر کے خون سے رنگا۔‘‘ (۴)

{3}… ایک روایت میں ہے: ’’گویا اس نے اپنا ہاتھ خنزیر کے گوشت اور خون میں ڈالا۔‘‘ (۵)

{4}… شہنشاہِ خوش خِصال، پیکر ِ حُسن وجمال صلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَـــیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے: ’’جو چوسر کھیلتا پھر نماز پڑھنے کے لئے کھڑا ہوتا ہے وہ اس کی مثل ہے جو پیپ اور خنزیر کے خون کے ساتھ وضو کرکے نماز پڑھنے کے لئے کھڑا ہوتا ہے۔‘‘ (۶)

📖حوالہ جات📖
 1…چوسر ایک گھریلو کھیل ہے جو چوسر کی بساط(یعنی بِچھی ہوئی چادر) پر کَوڑیوں کے پانسے(یعنی شش پہلو ٹکڑے جسے بار ی باری کھلاڑی پھینکتے ہیں ) سے کھیلا جاتا ہے اور 4 فریق 4 مختلف رنگ کی گوٹیوں سے کھیل سکتے ہیں۔ (فرہنگ تلفُّظ، ص۴۲۹)

2…’’بہارِشریعت‘‘جلدسوم صَفْحہ 511پر ہے: ’’گنجفہ،
 چوسر(یعنی نرد شیر) کھیلنا ناجائز ہے، شطرنج کا بھی یہی حکم ہے۔ اسی طرح لہو ولعب کی جتنی قسمیں ہیں سب باطل ہیں۔گنجفہ ایک کھیل کا نام ہے جو تاش کی طرح کھیلا جاتا ہے اس میں 96 پتے اورآٹھ رنگ ہوتے ہیں اور تین کھلاڑی کھیلتے ہیں۔
3…سنن ابی داود،کتاب الادب، باب فی النھی عن اللعب بالنرد، الحدیث:۴۹۳۸،ص۱۵۸۵۔
4…صحیح مسلم،کتاب الشِعْر، باب تحریم اللعب بالنردشیر، الحدیث:۵۸۹۶،ص۱۰۷۸۔
5…سنن ابی داود،کتاب الادب، باب فی النھی عن اللعب بالنرد، الحدیث:۴۹۳۹،ص۱۵۸۵۔
6…المسند للامام احمد بن حنبل، احادیث رجال من اصحاب النبی، الحدیث:۲۳۱۹۹،ج۹،ص۵۰۔


منجانب : تحریک تحفظ اہلسنت پاکستان


Website
thareeketahaffuzeahlesunnat.blogspot.com

Facebook
http://m.facebook.com/TTASP021/

Twitter
http://www.twitter.com/TTASP021/

FOR SMS ALERT
Type Follow @TTASP021 & Send 40404

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں